کیا خُدا واقعی ہر چیز کو چھ دنوں میں تخلیق کر پایا ہوگا؟

by Ken Ham
Also available in 中文, 中文, 中文, Español, English, and Português

اگر تخلیق کے دن حقیقت میں کئی ملین سال طویل ادوار تھے تو پھر انجیل کے پیغام کی تو اپنے آغاز میں ہی جڑیں کٹ جاتی ہیں، کیونکہ تخلیق کے دنوں کے کئی ملین سالوں پر محیط ادوار کا نظریہ انسان کے گناہ میں گرنے سے پہلے ہی موت، بیماریوں، اونٹ کٹاروں اور کانٹوں ، دکھ تکالیف اور مصیبتوں کے وجود کی بات کرتا ہے۔ تخلیق کے دنوں کو ارضیاتی ادوار کے طور پر بیان کرنے کی کوشش کلام مقُدس کو ایک غلط انداز سے دیکھنے کا نتیجہ ہے۔۔۔اِس غلط انداز کو ہم گناہگار لوگوں کے ناقص و بے بنیاد نظریات کی بناء پر خُدا کے کلام کی نئے سرے سے تشریح کرنا کہتے ہیں۔

مکمل آرٹیکل کے مطالعہ کے لئے یہاں پر کلک کیجئے

ترجمہ میں مدد کریں۔

براہ کرم اردو میں مزید مواد فراہم کرنے میں ہماری مدد کریں۔

ترجمہ میں مدد کریں۔

Visit our English website.